چلو اُس پار چلتے ہیں


( وطن ِ پاک کے دِگر گُوں حالات ِ پیش آمدہ کے تناظُر میں ) چلو اُس پار چلتے ہیں جہاں سب ایک دُوجے سے محبّت کرنے والے ہوں جہاں فَتووں کی دُکّانوں پَہ تالے ہوں جہاں مُلّائِیّت کا اُور جہالت اُور کسی بھی خوف و دہشت کا نہ قبضہ ہو جہاں پر حُکم رانوںContinue reading “چلو اُس پار چلتے ہیں”

بیوی کا جوابِ شکوہ


بیوی کا جوابِ شکوہ تیری بیوی بھی صنم تجھ پہ نظر رکھتی ہے چاہے میکے ہی میں ہو تیری خبر رکھتی ہے اُس کی سینڈل بھی میاں اتنا اثر رکھتی ہے پر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے شعر تھا فتنہ گر و سرکش و چالاک ترا دل ‘ جگر چیر گیا نالہء بیباک تراContinue reading “بیوی کا جوابِ شکوہ”